
ڈاکٹر احمد عروج مدثراکولہ مہارشٹریہ سلسلہ تحریر بعنوان ڈپریشن ۔2 ہے آپ نے ‘ ڈپریشن نفسیاتی عارضہ ہے مذاق نہیں ہے ‘ ضرور پڑھا ہوگا ۔۔۔ سابقہ تحریر میں میں ڈپریشن کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ داخلی و خارجی عوامل کا ماہر نفسیات سے علاج و معالجہ ضروری ہے میں ابھی بھی اپنی بات پر قائم ہوں کہ ڈپریشن کے مرض کا مکمل علاج کروانے کے لئے دوائیں استعمال کرنا لازمی ہیں ساتھ ہی کاؤنسیلینگ کے سیشن بھی ضروری ہیں ۔ اس تحریر کے ذریعے میں نسخہ جاتی علاج اور کاؤنسیلینگ کے طریقہ کار بیان نہیں کرونگا بلکہ وہ تدابیر تحریر کرنے کی کوشش کررہا ہوں جس سے ان شاءالله بہت حد تک افاقہ ہوگا ممکن ہے کہ بہت کم دوائیں استعمال کرنے کی ضرورت پیش آئے اور بہت کم سیشن کی ضرورت محسوس ہو ۔
نفسیات کی کتابوں میں اس طرح کے مرض کے متعلق دو اصطلاحات سامنے آتی ہیں جس کی کم و بیش علامتیں symptoms یکساں ہوتے ہیں ایک ڈپریشن Depression اور دوسرا اضطراب Anxiety ہے دونوں اصطلاحات میں معمولی فرق ہے ۔ ڈپریشن ماضی کے واقعات، حادثات، اور یادوں کی وجہ سے ہوتا ہے جبکہ اضطراب مستقبل کے بےجا فکر کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے ۔
Anxiety : A feeling of worry or fear, especially about the future.
دونوں مرضی کیفیات کے طبی نقطہ نظر سے الگ الگ درجات یا مراحل ہوتے ہیں عمومی طور پر ابتدائی مرحلہ Mild stage, درمیانی مرحلہ Moderate stage, یا شدید مرحلہ severe stage, ہوتی ہیں ۔۔۔ دوائیں تینوں stages میں ضروری ہیں ۔ میں جن تدابیر کا ذکر آپ سے کرنے والا ہوں انہیں آپ Mild to moderate میں اختیار کرسکتے ہیں قبل اسکے کہ میں تدابیر تحریر کروں یہ بتانا ضروری ہے کہ مایوسی و اضطراب کی الگ الگ اقسام بھی ہیں جیسے phobic Anxiety ڈر والی اضطرابی کیفیت، Age Growing Anxiety بڑھتی عمر کا اضطراب، وغیرہ ۔۔۔۔ اس تحریر میں ان مریضوں کے لئے تدابیر موجود ہیں جو حادثات یا بےجا تفکرات کی وجہ سے مایوسی و اضطراب میں مبتلا ہوکر زندگی کی رنگیوں سے دور ہورہے ہیں ۔
یاد ماضی، غم امیروز، خیال فردہ
کتنے سائے میرے ہمراہ چلاکرتے ہیں
*تدابیر :* زندگی کی پُرخار شاہراہوں پر اگر حوصلہ مند ، روح افزاء، رنگین گل و برگ اُگ نہیں سکتے تو پھر ایسی شاہراہ پر صرف ایک دن کے لئے اکیلے چلیں کسی کو اپنے ہمراہ ناآنے دے ۔۔۔۔ یاد ماضی، اور خیال فردہ کے درمیان اِمروز کو غمگین مت کیجئے بلکہ صرف ایک دن کے لئے خوش و خرم، انتہائی مثبت سوچ کے ساتھ سرگرمِ عمل رہیں ۔
آپ یقیناً عرض کرسکتے ہیں کہ ۔۔۔ یہ کیا تدبیر ہوئی کہ ایک دن ۔۔۔۔ صرف ایک دن کے لئے ہم جیئں ۔۔۔ تو غور سے سنئے جی ہاں صرف ایک دن کے لئے ۔۔۔۔ کیونکہ یہ دن جب گزر جاتا ہے تو ماضی بن جاتا ہے اور یہ دن اگر نہ آئے تو وہ مستقبل ہے ۔ لہٰذا موجود وقت ، حاصل شدہ یہ دن کو خوش وخرم گزار دیجئے اور سکون سے سوجائیں ۔ یقیناً اس رات آپ کے اندر ایک نئی تبدیلی آپ نوٹ کریں گے ۔
وہ دن جسے آپ خوش وخرم گزارنا چاہتے ہیں صبح جلدی اٹھ جائیں، دن بھر کی تھوڑی پلاننگ کرلیں، صرف ایک دن میسر ہے یہ سوچ کر خشوع وخضوع سے عبادات کی پلاننگ کریں ، سب سے مسکراکر اور بغیر جھنجھلاہٹ کے گفتگو کرنے کا ایک دن کے لئے عہد کریں ۔ یہ خیال ذہن و دل پر حاوی کردیں کہ آج میں ایسا طرز عمل اختیار کرونگا کہ کوئی مجھ سے ناراض ناہو، ۔۔۔۔ صرف ایک دن ہے اسی لیے جن سے شکایت ہے میں انہیں معاف کرتے ہوئے بہتر خوش اخلاقی سے ملاقات کرونگا ۔۔۔۔ ایک دن ہے اِسلئے ذہن کو ماضی کے جھروکوں سے محفوظ کرتے ہوئے انجوائے کرونگا، مستقبل کی فکر باربار آئے تو اُسے آج میں تلاش کرونگا ۔۔۔۔ اگر وہ آج میں مل جاتا ہے یا اُس کا کوئی جُز آج میں موجود ہے تو اُسے بہتر بناؤنگا یا اُسے بہتر بنانے کے لئے انتھک جدوجہد کرونگا ۔ ہر وقت مثبت خیال اپنانے کے لئے منفی رجحانات کو خاطر میں نہیں لاونگا ۔ منفی خیالات کو دفع کرنے کے چغل خورں سے دور رہونگا کسی قسم کی Gossiping میں شامل نہیں رہونگا، اگر کوئی بات کسی بھی زرائع سے مجھ تک پہنچتی ہے تو میں کی تصدیق کرونگا اگر تصدیق میرے بس میں نہیں ہے اور وہ قدرے غیر ضروری معلوم ہوتی ہے تو نظرانداز کر دونگا لیکن بہت اہم ہے تو کچھ بھی ہو بغیر تصدیق نہ کسی کو ارسال کرونگا اور نہ کسی سے ذکر کرونگا لیکن ذکر کرنے کی ضرورت پیش بھی آجائے تو وہ زرائع جن سے خبر مجھ تک پہنچی ہے اس کا حوالہ ضرور دونگا ۔۔۔۔ کیونکہ مجھے آج کا یہ دن مطمئین گزارنا ہے۔ بےجا چیزیں کھانے سے گریز کرونگا صحت مند غذائیں اولین پسند ہونگی، نیند کا بھرپور خیال میری ترجیح ہوگی ۔۔۔۔ *” اس طرح ایک دن مکمل گزار دیجئے "*
آپ جب سے تدابیر اختیار کررہے ہیں وہ دن self improvement کا پہلا دن ہوگا ۔۔۔۔ گویا آپ کے کتاب زندگی میں ایک *خوش دن* کا اضافہ ہوا ہے ۔۔۔جو فی الوقت ماضی کا صفحہ ہے یا جس تعلق اب past Tense سے ہے اب *اگلے دن* صرف پچھلے صفحے پر ایک نظر دوڑائیں اور نئے دن کا آغاز کیجئے ممکن ہے کہ کچھ نئے کام اس دن اضافہ ہوجائیں لیکن طرز عمل ہوگی ہوگا جو کتابِ زندگی کے پچھلے صفحے پر آپ نے نوٹ کیا ہے ۔
اکثر لوگوں کو جب میں یہ تکنیک بتاتا ہوں تو وہ ایک دو دن تو ان باتوں پر عمل کرتے ہیں لیکن ایک ہفتے میں ہی تھک جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ایک مایوسی و اضطراب Depression and Anxiety میں مبتلا شخص ایسا کیسے کرسکتا ہے ۔ جی ہاں۔۔۔۔ یہ سوال بجا ہے کیونکہ یہاں اُسے کچھ supportive medicines کی ضرورت پیش آتی ہیں ساتھ ہی ایک کھلاڑی کو جس طرح پرفیکٹ ہونے تک کوچ کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح مریض کو کاؤنسلر کی ضرورت ہوتی ہے جو اس کے طرز عمل کو چیک بھی کریں کہ وہ کس طرح اپنے موجود دن کو خوش وخرم گزارنے کی تدبیر کررہا ہے اگر کچھ غلط ہورہا ہے تو وہ بروقت اصلاح بھی کریں ۔
ان شاءاللّٰه مزید تدابیر جلد ہی آپ کی خدمت میں پیش کرونگا ۔
▪▪▪▪▪▪▪
|
|
|